بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا || آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے خلاف پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا اور فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا یہ عمل 15 ماہ تک جاری رہا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ملزم کے خلاف 4 الزامات پر کارروائی کی گئی، الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور متعلقہ افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔
پاکستان: قوم برسوں تک فیض حمید اور جنرل باجوہ کی بوئی فصل کاٹتی رہے گی؛ خواجہ آصف
پاکستانی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ ’اللّٰہ ہمیں معاف کرے، اللّٰہ ہمیں طاقت اور اقتدار کو اپنی عطا سمجھ کر اس کی مخلوق کے لیے استعمال کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔‘
وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے دعا کی کہ ’خوفِ خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے، آمین۔‘
قوم برسوں فیض حمید صاحب اور جنرل باجوہ کے بوۓ ھوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
اللہ ہمیں معاف کرے، طاقت اوراقتدار کو اللہ کی عطا سمجھ کے اس کی مخلوق کے لئے استعمال کی توفیق عطا فرماۓ۔ خوف خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے۔۔ آمین

فیض حمید نے بطور پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر ملک میں سازشیں کیں، آج کا فیصلہ تاریخی ہے: عطا تارڑ
وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے فیض حمید کی سزا کو تاریخی فیصلہ قرار دیدیا۔
نجی ٹی وی چینل جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عطا تارڑ نے کہا کہ فیض حمید کی سزا ایک تاریخی فیصلہ اور حق و سچ کی فتح ہے، پاک فوج کا سسٹم بہت مضبوط ہے، قانونی میکنزم بہت مضبوط ہیں، اس معاملے پر ایک لمبا عرصہ شواہد پیش کیے جاتے رہے، گواہان کے بیانات قلمبند کیے جاتے رہے۔فیض حمید نے بطور پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر ملک میں سازشیں کی، آج کا فیصلہ تاریخی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فیض حمید کی جانب سے ریڈ لائن کراس کی گئی، ریٹائرمنٹ کے بعد جب سیاسی سرگرمیوں پر قدغن تھی تب یہ پی ٹی آئی کے سیاسی مشیر بنے اور ان کی پوری سیاسی سپورٹ کی۔

فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے،رانا ثنااللہ
مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ وہ کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے میں دو چیزیں اہمیت کی حامل ہیں، فوج میں ہر کسی کا احتساب ہوتا ہے، فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ فیض حمید کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے، میرا اندازہ ہے ان کو بھی پراسیکیوٹ کیا جائے گا۔ سیاسی جماعت تک بات جاتی ہے تو معاملہ فوجی عدالت میں ہی جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیصلے میں نو مئی کا ذکر ہوا تو پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے، تھری اسٹار جنرل کا کورٹ مارشل ہوا سزا ہوئی، آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی ہو تو کورٹ مارشل ہوتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ